بین الاقوامیعرب دنیا

ایران کا بیان اسرائیل کے لبنان پر حملے جنگ بندی کی خلاف ورزی ہیں

ایران نے لبنان کے جنوبی علاقوں پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں جنگ بندی (سیز فائر) کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل باقائی نے جمعے کو جاری بیان میں کہا کہ اسرائیل کے روزانہ حملے نہ صرف لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف ہیں بلکہ گزشتہ نومبر میں حزب اللہ سے کیے گئے معاہدے کی بھی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے فرانس اور امریکہ کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک، جو اس جنگ بندی کے ضامن ہیں، اسرائیل کی بار بار خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

لبنانی حکام کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی حملے میں ایک شخص جاں بحق اور سات زخمی ہوئے، جبکہ صدر جوزف عون نے کہا کہ ان حملوں میں شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جو واضح طور پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

اسرائیلی فوج نے مؤقف اپنایا کہ اس نے حزب اللہ اور اس کے اتحادی گروپوں کو نشانہ بنایا۔ تاہم یہ حملے نومبر 2024 میں طے پانے والی جنگ بندی کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر جاری سلسلے کا حصہ ہیں۔

حال ہی میں لبنان نے اسرائیلی تخریب کاری کی ایک سازش ناکام بنائی، جس کا مقصد حزب اللہ کے سابق رہنما حسن نصراللہ کی برسی پر دھماکے اور قتل کرنا تھا۔

رپورٹس کے مطابق لبنانی حکومت نے رواں سال کے آخر تک حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا فیصلہ کیا تھا، مگر تنظیم کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے اس دباؤ کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

ایران خود بھی اس سال اسرائیل اور امریکہ کے مشترکہ حملوں سے متاثر ہوا، جن میں اس کے ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

اسی دوران غزہ میں بھی اسرائیل امداد کی ترسیل میں تاخیر کر رہا ہے، جسے ایران نے انسانی بحران کو مزید بڑھانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button