حیدرآباد کا بڑا فیصلہ 27 بلدیات جی ایچ ایم سی میں شامل، کارپوریٹرز کیلئے 2 کروڑ فنڈ
حکومتِ تلنگانہ نے شہرِ حیدرآباد کی اربن گورننس کو بہتر بنانے اور ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لیے ایک تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے اعلان کیا کہ 27 میونسپلٹیاں اور کارپوریشنز کو گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں ضم کیا جائے گا، جس کے بعد شہر ایک ’مہا جی ایچ ایم سی‘ کی شکل اختیار کر لے گا۔
جی ایچ ایم سی کا دائرۂ کار اب او آر آر تک
اس فیصلے کے تحت آوٹر رنگ روڈ کے اندر اور آس پاس واقع تمام جی ایچ ایم سی 27 شہری ادارے جی ایچ ایم سی میں شامل ہوں گے، تاکہ پورے میٹرو شہر میں یکساں منصوبہ بندی، ترقی اور انتظامیہ کو مضبوط بنایا جاسکے۔
کابینہ نے اس کے لیے جی ایچ ایم سی ایکٹ اور تلنگانہ میونسپل ایکٹ میں ترمیم کی منظوری بھی دے دی۔
ہر کارپوریٹر کے لیے 2 کروڑ روپے کا ترقیاتی فنڈ
حکومت نے اعلان کیا کہ جی۔ایچ۔ایم۔سی کے 150 وارڈز میں سے ہر وارڈ کو 2 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے، جس میں شامل ہے:
- 1 کروڑ روپے براہِ راست کارپوریٹر کے اختیار میں
- 1 کروڑ روپے ایسے کاموں کے لیے جو ضلع انچارج وزیر کی منظوری سے ہوں گے
یہ فنڈز مقامی ترقی، سڑکوں، پارکس، بنیادی سہولیات اور دیگر شہری سہولتوں کے لیے استعمال ہوں گے۔
14725 کروڑ روپے کی انڈر گراؤنڈ پاور کیبلنگ
کابینہ نے ایک اور بڑے منصوبے کی بھی منظوری دی، جس کے تحت پورے شہر کی اوور ہیڈ بجلی لائنز کو تبدیل کرکے مکمل انڈر گراؤنڈ کیبل سسٹم لگایا جائے گا۔
یہ منصوبہ 14725 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا اور شہر کو تاروں سے پاک، جدید اور محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔



