تعلیمتلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

تنخواہوں میں کٹوتی کی غلطی کے خلاف حیدرآباد میں کے 200 اساتذہ نے احتجاج کیا

حیدرآباد میں تلنگانہ مائناریٹیز ریزیڈینشیل ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز سوسائٹی (TMREIS) کے ہیڈ آفس، نامپلی کے باہر 200 سے زائد اساتذہ نے تنخواہوں میں اچانک کٹوتی پر جمعرات، 18 ستمبر کو شدید احتجاج کیا۔

اساتذہ کا کہنا تھا کہ انہیں کسی بھی قسم کی پیشگی اطلاع دیے بغیر اچانک تنخواہوں میں کمی کر دی گئی، جس سے ان میں شدید غصہ اور مایوسی پیدا ہوئی۔ ایک احتجاجی استاد نے کہا: "ہم اپنی زندگی طلبہ کو پڑھانے اور رہنمائی کرنے کے لیے وقف کر دیتے ہیں، لیکن یہ فیصلہ بالکل ناانصافی ہے۔ بہت سے اساتذہ اپنے گھریلو اخراجات پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔”

اس دوران ایک سینئر عہدیدار موقع پر پہنچے اور اساتذہ کو یقین دہانی کرائی کہ یہ محض ایک غلطی تھی اور اصل تنخواہیں ایک یا دو دن میں جاری کر دی جائیں گی۔ عہدیدار نے کہا: "ہمیں یہ مسئلہ گزشتہ رات علم میں آیا تھا، متعلقہ محکموں سے بات ہو چکی ہے، آپ سب صبر کریں، مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔”

اساتذہ نے خبردار کیا کہ اگر ان کی باقاعدہ تنخواہیں وقت پر جاری نہ کی گئیں تو وہ اپنے احتجاج کو مزید سخت کریں گے۔ فی الحال عہدیدار کی یقین دہانی کے بعد اساتذہ نے احتجاج ختم کر دیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button