امریکہ کا نیا ایچ-1 بی ویزا قانون: 1 لاکھ ڈالر فیس، صرف زیادہ تنخواہ پانے والے امیدواروں کو ترجیح

امریکہ نے ایچ-1 بی ویزا پروگرام میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے جس کے تحت اب صرف زیادہ تنخواہ پانے والے غیر ملکی ماہرین کو ہی ترجیح دی جائے گی۔ ان نئے قوانین سے خاص طور پر بھارتی پروفیشنلز اور ابتدائی کیریئر کے امیدوار سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، اب ویزا لاٹری میں کامیابی کا انحصار امیدوار کی تنخواہ کی سطح پر ہوگا۔ اس کے علاوہ، کم از کم مقررہ اجرت کی شرح بھی بڑھائی جا رہی ہے تاکہ صرف ’’سب سے بہترین‘‘ پروفیشنلز کو یہ ویزا مل سکے۔
اہم ترین شرط یہ ہے کہ ہر نئی ایچ-1 بی درخواست کے ساتھ اب 1 لاکھ ڈالر (تقریباً 83 لاکھ روپے) کی فیس جمع کرانی ہوگی، جو 21 ستمبر 2025 کے بعد لاگو ہوگی۔ یہ فیس صرف نئی درخواستوں پر لاگو ہوگی اور یہ رقم درخواست جمع کرواتے وقت ایک بار ادا کرنا لازمی ہوگا۔
اب تک کا نظام مکمل طور پر لاٹری پر مبنی تھا جس میں تقریباً 85 ہزار درخواستیں منتخب کی جاتی تھیں، اور انتخاب کا عمل مکمل طور پر اتفاقی ہوتا تھا۔ لیکن نئے قوانین کے تحت، زیادہ تنخواہ لینے والے امیدواروں کو ہی زیادہ مواقع ملیں گے۔
بھارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام خاص طور پر انڈین آئی ٹی پروفیشنلز کے لئے بڑا جھٹکا ہے کیونکہ 70 فیصد سے زیادہ ایچ-1 بی ویزا بھارتی شہریوں کو ملتے ہیں۔