بین الاقوامیعرب دنیا

ٹرمپ نے حماس کو غزہ ڈیل پر 3 یا 4 دن کی مہلت دی ہے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے 3 یا 4 دن کے اندر اندر ان کے غزہ امن منصوبے کو قبول نہ کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ٹرمپ کے اس منصوبے کو اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حمایت حاصل ہے، جس کے تحت فوری فائربندی، 72 گھنٹوں میں یرغمالیوں کی رہائی، حماس کی غیر مسلح کاری اور مرحلہ وار اسرائیلی انخلا شامل ہیں۔ اس کے بعد ایک عبوری اتھارٹی تشکیل دی جائے گی جس کی قیادت براہِ راست ٹرمپ خود کریں گے، جب کہ سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر بھی اس کا حصہ ہوں گے۔

ٹرمپ نے امریکی فوجی جنرلز کے ہمراہ ایک تقریب میں کہا: "ہمیں صرف ایک دستخط چاہیے، اگر یہ دستخط نہ ہوئے تو اس کا خمیازہ دوزخ جیسا ہوگا۔”

عرب اور مسلم ممالک سمیت عالمی طاقتوں نے منصوبے کا خیر مقدم کیا ہے، لیکن حماس نے کہا کہ وہ اس پر غور کر رہی ہے اور جواب دینے میں وقت لگے گا۔ قطر اور ترکی اس حوالے سے حماس رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

دوسری جانب غزہ میں شہریوں نے اس منصوبے کو "غیر حقیقی” قرار دیا ہے۔ ایک مقامی شہری نے کہا: "شرائط ایسی ہیں جنہیں حماس کبھی قبول نہیں کرے گی، اس کا مطلب ہے کہ جنگ اور دکھ جاری رہیں گے۔”

ادھر اسرائیلی حکومت میں شامل بعض انتہا پسند وزرا نے اس منصوبے کو "ناکام اور خطرناک” قرار دیا ہے۔

غزہ جنگ اب تک 66 ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کی جان لے چکی ہے، جب کہ اکتوبر 2023 کے حماس حملے میں 1,219 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button