جموں و کشمیر: معیشت 2.65 لاکھ کروڑ کے قریب، 10٪ شرحِ نمو متوقع

جموں و کشمیر اب ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ "جو خطہ پہلے زیادہ تر چیلنجز اور ترقی کی کمی کی وجہ سے پہچانا جاتا تھا، آج وہ ہندوستان کے تیز رفتار ترقی کرنے والے علاقوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آنے والے وقت میں ریاست کی معیشت 2.65 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔
2019 کے بعد سے بڑی اصلاحات، نئی پالیسیوں اور بنیادی ڈھانچے پر سرمایہ کاری نے علاقے کی سمت بدل دی ہے۔ 2021 سے 2025 کے درمیان جموں و کشمیر نے ہر سال اوسطاً 7 فیصد سے زیادہ ترقی درج کی، جس کی بڑی وجہ بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری، تاریخی سطح کا سیاحت کا فروغ اور فلاحی اسکیمیں ہیں۔
آیوشمان بھارت، ہر گھر جل اسکیم، اور پی ایم آواس یوجنا کے تحت بننے والے 1.7 لاکھ سے زائد گھروں نے عام لوگوں کی زندگی میں آسانی پیدا کی ہے۔ ساتھ ہی 30 ہزار سے زیادہ سرکاری ملازمتیں اور 650 نئے اسٹارٹ اپس نے نوجوانوں کو روزگار اور مواقع فراہم کیے ہیں۔
صنعتی پالیسی 2021–30 کے تحت 1.63 لاکھ کروڑ روپے کے سرمایہ کاری منصوبے موصول ہوئے ہیں، جن سے چھ لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔ قریب 2,000 نئے صنعتی یونٹس پہلے ہی کام شروع کر چکے ہیں۔
سیاحت نے بھی نیا ریکارڈ قائم کیا، صرف 2023 میں 2.11 کروڑ سیاح جموں و کشمیر آئے، جو تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ گلمرگ کی برفانی کھیلوں سے لے کر مذہبی مقامات اور ایڈونچر ٹورزم تک، خطے نے دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر نہ صرف ترقی میں بلکہ ہندوستان کی اسٹریٹجک طاقت میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ آنے والے برسوں میں یہ خطہ ملک کا نیا ترقیاتی انجن بننے جا رہا ہے۔