تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

تلنگانہ میں فصل چاول کی ریکارڈ پیداوار، کسان مشکلات کا سامنا

تلنگانہ میں اس سال ریکارڈ چاول کی پیداوار متوقع ہے، جس کی وجہ موافق مون سون ہے۔ تاہم، کسان کئی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔ کھاد، بیج، اور مزدوری کی بڑھتی ہوئی قیمتیں منافع پر دباؤ ڈال رہی ہیں، جبکہ یوریا کی کمی نے کچھ علاقوں میں پیداوار کو بھی متاثر کیا ہے۔

ملک بھر میں چاول کی زائد پیداوار نے مارکیٹ کی قیمتیں حکومتی کم از کم حمایت قیمت (ایم ایس پی) سے نیچے دھکیل دی ہیں، جس سے چھوٹے کسانوں کی آمدنی خطرے میں ہے۔ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کے پاس 70 سے 80 ملین ٹن اضافی اسٹاک موجود ہے، اور وہ کچھ چاول ایتھانول بنانے والوں کو نقصان پر فروخت کر رہی ہے۔ اس سے کسانوں کی ادائیگی میں تاخیر اور اسٹوریج کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

تلنگانہ حکومت نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ پروکیورمنٹ کی حد 53.73 ایل ایم ٹی سے بڑھا کر 80 ایل ایم ٹی کی جائے تاکہ کسان ایم ایس پی پر اپنے چاول بیچ سکیں۔ اضافی ریلوے ریکس کی سہولت، ڈیلیوری کی مدت میں توسیع، اور را اور پار بوائلڈ چاول دونوں کی اجازت دی جائے، تاکہ مارکیٹ میں آسانی پیدا ہو اور ایف سی آئی کی سستے چاول کی فروخت سے پیدا شدہ دباؤ کم ہو۔

ماہرین کہتے ہیں کہ اگر یہ اقدامات نہ کیے گئے تو کسانوں کی پیداوار کے باوجود انہیں منافع حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا، اور تلنگانہ کی فصل کی ترقی کے ساتھ کسانوں کی مالی حالت بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button