بین الاقوامیعرب دنیا

ٹرمپ کا اعلان: اسرائیل نے غزہ سے ابتدائی انخلا پر رضامندی ظاہر کی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ابتدائی انخلا کی لائن منظور کی ہے، جسے انہوں نے حماس کو بھی پیش اور شیئر کیا ہے۔ اگر حماس اس پہ تصدیق کرے تو جنگ بندی فوراً نافذ ہو جائے گی اور یرغمالیوں کی واپسی و قیدی تبادلے کا عمل شروع ہو جائے گا۔

ٹرمپ نے کہا:

"مذاکرات کے بعد، اسرائیل نے وہ لائن قبول کی جسے ہم نے حماس کو دکھایا اور شیئر کیا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مرحلہ اس 3,000 سالہ المیے کا اختتام قریب لائے گا۔

ٹرمپ نے پہلے حماس کو وارننگ دی تھی کہ اگر اتوار کے آخر تک معاہدہ نہ ہوا تو قیامت برپا ہو جائے گی۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ مذاکرات چند دنوں میں نمٹائے جائیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ شہر جنگ کے دوران اسرائیل گہری علاقوں پر کنٹرول برقرار رکھے گا، اور بعد ازِاں حماس کو غیر مسلح کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے حماس سے کہا کہ وہ فوراً غزہ پر بمباری بند کریں تاکہ یرغمالیوں کو محفوظ طریقے سے رہا کیا جا سکے۔ انہوں نے لکھا:

"ابھی یہ کام کرنا بہت خطرناک ہے، اس لیے بمباری روکی جائے۔”

تاہم، ٹرمپ کے اعلان کے چند گھنٹے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں متعدد فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں فلسطینی حکام کے مطابق 36 افراد ہلاک ہوئے۔

حماس نے کہا کہ وہ ٹرمپ کے منصوبے کی جزوی طور پر حمایت کرتی ہے، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور انتظامِ غزہ کی منتقلی پر اتفاق کیا، مگر کئی نکات پر مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button