تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

موسیٰ ندی کی نئی زندگی کا آغاز – پہلا مرحلہ 5,641 کروڑ روپے لاگت سے دسمبر میں شروع ہوگا


تلنگانہ حکومت نے موسیٰ ندی کی بحالی کے پہلے مرحلے کی تیاریوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ دسمبر سے ہی کام شروع کیا جائے۔

پہلا مرحلہ 5,641 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا، جس کے لیے 493 ایکڑ زمین درکار ہے۔ ان میں سے 340 ایکڑ نجی زمین ہے جبکہ 153 ایکڑ سرکاری ملکیت میں شامل ہے۔ زمین کی خریداری 2013 کے زمین حصول و بازآبادکاری ایکٹ کے تحت کی جائے گی۔

حکومت اس منصوبے کے لیے 1,541 کروڑ روپے خود فراہم کرے گی جبکہ 4,100 کروڑ روپے کا قرض ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) سے حاصل کیا جائے گا۔

پہلے مرحلے میں 20.5 کلومیٹر طویل حصہ بحال کیا جائے گا حمیات ساگر سے باپو گھاٹ (9.5 کلومیٹر) تک مرحلہ 1 اور عثمان ساگر سے باپو گھاٹ (11 کلومیٹر) تک مرحلہ 1کے طور پر۔

منصوبے میں ندی کی صفائی، سِلٹ اور کچرے کی نکاسی، دونوں کناروں پر مضبوط دیواریں، اور گوڈاوری ندی کا پانی موسیٰ میں شامل کرنے کا عمل شامل ہے تاکہ ندی میں مسلسل بہاؤ برقرار رہے۔

حکومت نے موسیٰ کے دونوں کناروں پر 50 میٹر حفاظتی زون بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس میں فلڈ کنٹرول کینال، پمپنگ اسٹیشنز اور مانیٹرنگ مراکز شامل ہوں گے۔

یہ منصوبہ نہ صرف سیلاب پر قابو پانے میں مدد دے گا بلکہ موسیٰ کو تفریح، روزگار اور نائٹ لائف اکانومی کا نیا مرکز بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ منصوبے کے تحت ایمفی تھیٹرز، شاپنگ مالز، پارکس، کلچرل پلیٹ فارمز، لائٹ اینڈ ساؤنڈ شوز اور واٹر اسپورٹس زونز بھی تیار کیے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button