اسرائیل اور حماس کے درمیان امن منصوبے کا پہلا مرحلہ طے

اسرائیل اور حماس کے درمیان بالآخر امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاق ہو گیا ہے، جس کے تحت جنگ بندی، یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ اور اسرائیلی افواج کا جزوی انخلا شامل ہے۔ یہ معاہدہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی کوششوں سے مصر میں مذاکرات کے بعد طے پایا، جو گزشتہ دو سال سے جاری خونریز جنگ میں سب سے بڑی پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا،
“اس کا مطلب ہے کہ تمام یرغمالیوں کو جلد رہا کیا جائے گا، اور اسرائیلی افواج ایک طے شدہ حد تک واپس چلی جائیں گی۔ یہ پائیدار اور مضبوط امن کی طرف پہلا قدم ہے۔”
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا، “خدا کے فضل سے ہم اپنے تمام لوگوں کو گھر واپس لائیں گے۔”
جبکہ حماس نے تصدیق کی کہ یہ معاہدہ غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلا، قیدیوں کی رہائی اور امداد کی فراہمی کا راستہ ہموار کرے گا۔
ذرائع کے مطابق، حماس اس ہفتے 20 زندہ یرغمالیوں کو رہا کرے گی، جب کہ اسرائیل غزہ کے بیشتر علاقوں سے اپنی فوج واپس بلائے گا۔
ماہرین کے مطابق، یہ قدم غزہ میں دو سال سے جاری تباہ کن جنگ کے خاتمے کی جانب ایک امید افزا آغاز ہے، جس میں اب تک ہزاروں فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔