تلنگانہ میں مقامی انتخابات رُکے 42 فیصد ریزرویشن پر عدالت کی پابندی

تلنگانہ میں بلدیاتی انتخابات پر ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن نے جاری کیا گیا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب عدالت نے پسماندہ طبقات (بی سی) کو دی گئی 42 فیصد ریزرویشن سے متعلق ریاستی حکومت کے احکامات (جی او) پر اسٹے آرڈر جاری کیا۔
الیکشن کمشنر رانی کمودنی نے اعلان کیا کہ ضلع پریشد (زیڈ پی ٹی سی)، منڈل پریشد (ایم پی ٹی سی) اور گرام پنچایت کے انتخابات کا عمل اگلے حکم تک روک دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس اپریش کمار سنگھ اور جسٹس جی ایم محی الدین پر مشتمل بینچ نے دو روزہ سماعت کے بعد عبوری فیصلہ سنایا۔ عدالت نے حکومت اور کمیشن کو چار ہفتوں میں تفصیلی جواب داخل کرنے کی ہدایت دی جبکہ درخواست گزاروں کو دو ہفتوں میں اپنے جوابات جمع کرانے کا وقت دیا۔
انتخابات کا شیڈول 29 ستمبر کو جاری ہوا تھا جس کے تحت اکتوبر اور نومبر میں پانچ مرحلوں میں ووٹنگ ہونا تھی۔ پہلے مرحلے کے لیے نامزدگیاں جمع کرانے کا عمل جمعرات کو شروع ہوا تھا۔
ریاستی حکومت نے 26 ستمبر کو جی او جاری کرتے ہوئے بی سی طبقے کے لیے 42 فیصد نشستوں پر ریزرویشن کا اعلان کیا تھا، تاہم یہ بل ابھی گورنر کی منظوری کے منتظر ہیں۔
ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اب بلدیاتی انتخابات غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہو گئے ہیں۔