بس کرایوں میں اضافے پر بی آر ایس کا احتجاج

تلنگانہ آر ٹی سی کی جانب سے بس کرایوں میں حالیہ اضافے پر بی آر ایس پارٹی نے سخت ردِعمل ظاہر کیا۔ پارٹی کے ورکنگ پریزیڈنٹ کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے کہا کہ حکومت عام اور متوسط طبقے پر بوجھ ڈال رہی ہے اور آر ٹی سی کو نجی ہاتھوں میں دینے کی سازش کر رہی ہے۔
کے ٹی آر نے سوال اٹھایا کہ “کیا حکومت چل رہی ہے یا سرکس؟” انہوں نے مطالبہ کیا کہ بڑھے ہوئے کرایے فوراً واپس لیے جائیں۔ بی آر ایس نے بس بھون کے سامنے پرامن احتجاج کا اعلان کیا، جس میں کے ٹی آر، ہریش راؤ، تلاسانی سرینواس یادو، سابتا اندرا ریڈی سمیت کئی رہنماؤں نے حصہ لیا۔
کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ حکومت آر ٹی سی کی جائیدادوں کو فروخت کر کے اور کارگو خدمات کو نجی کمپنیوں کے حوالے کر کے ادارے کو تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “خواتین کے لیے مفت بسوں کا خیر مقدم ہے، لیکن مردوں پر دوگنا بوجھ کیوں ڈالا جا رہا ہے؟”
سابق وزیر ہریش راؤ نے الزام لگایا کہ ریونت ریڈی حکومت نے 20 ماہ میں پانچ بار کرایے بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ آر ٹی سی چارجز فوری طور پر کم کرے اور مزدوروں کے مسائل حل کرے، ورنہ بی آر ایس عوامی تحریک جاری رکھے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ “بس کرایوں میں اضافہ عوام کی کمر توڑنے کے مترادف ہے۔ آر ٹی سی عوامی اثاثہ ہے، اسے بیچا نہیں جا سکتا۔”