بیسیک طبقوں کے مسائل، ریونت ریڈی حکومت کے لیے نیا امتحان

تلنگانہ میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی حکومت پر ناکامیوں کی لمبی فہرست کے ساتھ نئی سیاسی چال چلنے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
ریونت حکومت پر الزام ہے کہ وہ کسانوں کو یوریا فراہم کرنے میں ناکام رہی، گروپ-1 امتحانات میں بدانتظامی کی، نوکریوں کے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیے، اور فیس ری ایمبرسمنٹ کے واجبات بھی ادا نہیں کیے۔
اسی دوران بی سی (پسماندہ طبقات) کے لیے ریزرویشن میں اضافے کا اعلان کیا گیا جسے سیاسی مبصرین "توجہ ہٹانے کی کوشش” قرار دے رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، حکومت نے قانونی اور انتظامی انتباہات کو نظرانداز کیا اور جی او-9 جاری کر دیا، جس پر بعد میں عدالتِ عالیہ نے اسٹیے آرڈر دے دیا۔
یہ اقدام نہ صرف انتخابی عمل میں رکاوٹ بنا بلکہ بی سی برادری میں ناراضی بھی بڑھا دی۔
کئی افسران اور قانونی ماہرین نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ یہ جی او عدالت میں برقرار نہیں رہے گا، مگر حکومت نے اپنی مرضی چلائی۔
مخالفین کا کہنا ہے کہ ریونت حکومت کے یہ اقدامات اس کے انتظامی ناکامیوں اور عوامی ناراضی کو چھپانے کی کوشش ہیں۔
کسانوں کی مشکلات، تعلیمی اداروں کے بحران اور نوجوانوں کی بے روزگاری کے بیچ، حکومت پر عوامی اعتماد متزلزل ہوتا جا رہا ہے۔