چین پر ٹرمپ کا نیا ’ٹیرِف بم‘ درآمدات پر 100 فیصد اضافی محصولات کا اعلان

امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ ایک بار پھر شدت اختیار کر گئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ چین سے درآمد ہونے والی اشیاء پر 100 فیصد اضافی محصولات (ٹیرِف) عائد کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہونے والا اہم اجلاس منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دی۔ اس اعلان کے بعد عالمی منڈیوں میں شدید بے چینی پھیل گئی۔
ٹرمپ نے چین کی جانب سے ریئر ارتھ معدنیات کی برآمد پر عائد پابندیوں کو ’’جارحانہ اقدام‘‘ قرار دیتے ہوئے جوابی کارروائی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئی محصولات یکم نومبر سے نافذ ہوں گی اور ساتھ ہی چین کو امریکی سافٹ ویئرز کی برآمدات پر بھی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ "چین پر یقین کرنا مشکل تھا کہ وہ ایسا کرے گا، مگر انہوں نے کر دکھایا۔”
ٹرمپ نے مزید بتایا کہ وہ اسی ماہ جنوبی کوریا میں ہونے والے ایشیائی و بحرالکاہلی اقتصادی اجلاس (اے پیک) میں صدر شی جن پنگ سے ملاقات کرنے والے تھے، مگر اب "اس ملاقات کا کوئی مقصد باقی نہیں رہا۔”
ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں زبردست مندی دیکھی گئی۔ نیسڈاق میں 3.6 فیصد اور ایس اینڈ پی 500 میں 2.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ماہرین کے مطابق، اس فیصلے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، جبکہ دنیا بھر کی معیشت پر اس کے سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔