علاقائی خبریںقومی

طالبان وزیرِ خارجہ کی دہلی میں پریس کانفرنس، خواتین صحافیوں کی شرکت پر پابندی


نئی دہلی
میں طالبان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے افغان سفارت خانے میں پریس کانفرنس کی، جس میں کسی خاتون صحافی کو شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ ذرائع کے مطابق، صرف بیس سے کم رپورٹرز کو مدعو کیا گیا تھا، اور شرکت کا فیصلہ طالبان حکام نے خود کیا۔

بھارتی حکام نے پہلے ہی اس بات پر زور دیا تھا کہ میڈیا میں خواتین کو بھی شامل کیا جائے، تاہم اس پر عمل نہیں ہوا۔ دہلی میں کسی غیر ملکی وفد کی پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کو باہر رکھنا غیر معمولی واقعہ ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق طالبان حکومت نے خواتین کے تعلیمی اور معاشرتی حقوق بڑی حد تک ختم کر دیے ہیں۔ افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول اور خواتین کے کام کے مواقع محدود کر دیے گئے ہیں۔

امیر خان متقی، جو طالبان کے بعد بھارت کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ عہدے دار ہیں، نے پریس کانفرنس میں اردو میں سوالوں کے جواب دیے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اب "امن ہے اور قانون نافذ ہے”، اور ماضی کے مقابلے میں روزانہ درجنوں اموات کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ہر ملک کے اپنے قوانین اور روایات ہوتے ہیں، جو لوگ غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں وہ حقیقت سے دور ہیں۔”

پریس کانفرنس کے دوران متقی کے سامنے طالبان کا جھنڈا رکھا گیا، تاہم بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات میں کوئی جھنڈا نہیں دکھایا گیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button