علاقائی خبریںقومی

دِیپو داس کے قتل پر دہلی میں بنگلہ دیش مشن کے باہر شدید احتجاج

دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے باہر دِیپو چندر داس کے بھیڑ کے ہاتھوں قتل کے خلاف شدید احتجاج دیکھنے میں آیا۔ یہ مظاہرہ وشو ہندو پریشد اور دیگر ہندو تنظیموں کی جانب سے کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں افراد شریک ہوئے۔ احتجاج کے دوران صورتحال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب مظاہرین نے پولیس بیریکیڈز گرا دیے اور سیکیورٹی اہلکاروں سے جھڑپیں ہوئیں۔

احتجاج سے قبل علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ تین سطحی بیریکیڈنگ کے ساتھ پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری تعینات کی گئی، تاہم مظاہرین کی بڑی تعداد کو روکنا مشکل ثابت ہوا۔ مظاہرین نے بنگلہ دیش حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور مختلف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک ہندو نوجوان کو بے رحمی سے مارا گیا اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ بھارت اور بنگلہ دیش پولیس دونوں ملزمان کے خلاف فیصلہ کن قدم اٹھائیں۔

گزشتہ ہفتے پچیس سالہ دِیپو داس، جو ایک گارمنٹس فیکٹری ورکر تھا، پر توہین کے الزام کے بعد دباؤ ڈال کر استعفیٰ لیا گیا اور پھر اسے ہجوم کے حوالے کر دیا گیا۔ بعد ازاں اسے تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا، لاش کو شاہراہ پر لٹکایا گیا اور آگ لگا دی گئی۔ پولیس نے واقعے میں کم از کم بارہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

ادھر بنگلہ دیش حکومت نے احتجاج کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور سفارتی عملے کی سلامتی یقینی بنانے پر زور دیا۔ دہلی کے علاوہ کولکاتا میں بھی احتجاج ہوا، جس کے بعد ڈھاکہ میں بھارتی مشن کے گرد سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button