سعودی اپیل پر ٹرمپ متحرک سودان جنگ رکوانے کیلئے عالمی دباؤ میں تیزی
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی درخواست پر سودان کی تباہ کن خانہ جنگی ختم کرانے کی کوششوں میں شریک ہوں گے۔ اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن اب اس مسئلے میں پہلے سے زیادہ فعال کردار ادا کرسکتا ہے۔
واشنگٹن میں منعقدہ امریکہ۔سعودی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ سودان کا معاملہ ابتدا میں ان کی خارجہ پالیسی کا حصہ نہیں تھا، لیکن ولی عہد نے اس کی سنگینی پر زور دیا۔ ٹرمپ کے مطابق، سودان کی صورتحال "انتہائی تشویشناک” ہے اور وہاں ہونے والی بے پناہ ہلاکتیں عالمی تشویش کا باعث ہیں۔
بعد ازاں ایک پوسٹ میں انہوں نے سودان کو "دنیا کا سب سے پرتشدد ملک” اور "بڑا انسانی بحران” قرار دیتے ہوئے کہا کہ کئی عرب رہنماؤں خصوصاً سعودی ولی عہد نے ان سے جنگ رکوانے کیلئے کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ ٹرمپ نے یقین دلایا کہ وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر استحکام لانے کیلئے کام کریں گے۔
امریکی وزارتِ خارجہ کے مطابق، حال ہی میں آر ایس ایف اور سوڈانی فوج سے رابطے کیے جارہے ہیں تاکہ تشدد میں کمی اور امن عمل کو آگے بڑھایا جاسکے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق، جنگ نے ملک میں قحط کی صورتحال پیدا کردی ہے جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔



