علاقائی خبریںقومی

ایئر انڈیا حادثہ سپریم کورٹ نے کہا، تفتیش الزام نہیں وجوہات کے لیے ہے

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ایئر انڈیا طیارہ حادثہ کی تفتیش کا مقصد کسی پر الزام لگانا نہیں بلکہ حادثے کی وجوہات جاننا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

یہ ریمارکس جسٹس سوریا کانت اور جسٹس جوئے مالیہ بگچی کی بنچ نے اس وقت دیے جب وہ پائلٹ کیپٹن سمیٹ سبر وال کے اہلِ خانہ اور ایوی ایشن سیفٹی تنظیم سیفٹی میٹرز فاؤنڈیشن کی درخواستوں پر سماعت کر رہی تھی۔ درخواست گزاروں نے الزام لگایا تھا کہ ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کی تفتیش میں طریقہ کار کی خامیاں ہیں اور یہ آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت منصفانہ تفتیش کے حق کی خلاف ورزی ہے۔

سولیسیٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے کسی پر ذمہ داری عائد نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تفتیش بین الاقوامی سول ایوی ایشن تنظیم کے اصولوں کے مطابق جاری ہے اور غیر ملکی نمائندے بھی اس میں شامل ہیں۔

عدالت نے واضح کیا کہ کا کردار صرف وجوہات کی نشاندہی اور آئندہ کے لیے سفارشات دینا ہے، نہ کہ ذمہ داری طے کرنا۔

درخواست گزار سینئر وکیل گوپال شنکر نارائنن نے مطالبہ کیا کہ اس حادثے کی آزاد اور شفاف تفتیش ہونی چاہیے۔

قبل ازیں عدالت نے پہلی رپورٹ کے انتخابی لیک پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک رازداری برقرار رہنی چاہیے۔ عدالت نے غیر ملکی میڈیا کی پائلٹ پر الزام تراشی کو بھی سختی سے مسترد کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button