علاقائی خبریںقومی

جے شنکر: اقوام متحدہ کی پالیسیاں عالمی ترجیحات سے کٹی ہوئی ہیں

بھارت کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ "اقوام متحدہ میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے” کیونکہ اس کے فیصلے دنیا کی اصل ترجیحات کو نہیں سنبھالتے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ایک رکن ملک نے اس دہشت گرد گروہ کو تحفظ دیا جس نے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

جمعہ کے روز اقوام متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر جاری کی گئی یادگاری ڈاک ٹکٹ کی تقریب میں جے شنکر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی فیصلہ سازی کا عمل منجمد ہو چکا ہے اور بحثیں انتہائی تقسیم شدہ ہو گئی ہیں۔

انہوں نے کہا،

"اصلاحات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ خود اصلاحاتی عمل بن چکا ہے۔ اب تو مالی مشکلات بھی ایک بڑا چیلنج ہیں۔ اقوام متحدہ کو زندہ رکھتے ہوئے اس کی تجدید کرنا سب کے لیے ایک کڑا امتحان ہے۔”

جے شنکر نے کہا کہ جب سلامتی کونسل کا ایک رکن ملک دہشت گرد تنظیموں کو بچاتا ہے جو خود حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہیں، تو اقوام متحدہ کی ساکھ پر سوال اٹھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر دہشت گردوں اور ان کے شکاروں کو ایک برابر سمجھا جائے تو یہ دنیا کی انتہائی منافقت کی علامت ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو تنازعات کا سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک خود کو محفوظ رکھتے ہیں۔

آخر میں جے شنکر نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ، عالمی امن اور ترقی کے اصولوں پر ہمیشہ قائم رہے گا اور کثیرالطرفہ تعاون میں یقین رکھتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button