ملیشیا میں 47واں آسیان اجلاس، ایشیا کے کردار کو دوبارہ مضبوط بنانے پر اتفاق
ملیشیا میں منعقدہ 47ویں آسیان سربراہی اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شرکت کی جبکہ وزیرِاعظم نریندر مودی نے اجلاس سے آن لائن خطاب کیا۔
یہ اجلاس عالمی سیاست میں ایشیا کے کردار کو دوبارہ مرکز میں لانے کی ایک اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ گزشتہ برسوں میں دنیا کی توجہ زیادہ تر یوکرین جنگ، امریکہ اور چین کے تجارتی تنازعات اور مشرقِ وسطیٰ کے بحران پر مرکوز رہی۔ ایسے میں آسیان اور مشرقی ایشیا اجلاس نے یہ واضح پیغام دیا کہ ایشیا اب بھی عالمی ترقی اور تزویراتی توازن کا محور ہے۔
اجلاس کے تین بڑے نکات سامنے آئے:
امریکہ کی ایشیا میں دلچسپی برقرار ہے۔ صدر ٹرمپ کی موجودگی نے ظاہر کیا کہ انڈو پیسیفک خطہ امریکی پالیسی کا اہم حصہ ہے۔
تجارتی تنازعات نیا معمول بن چکے ہیں۔ امریکہ کی تحفظاتی تجارتی پالیسیوں نے دنیا بھر میں سپلائی چین پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
ایشیا کا تعاون پر یقین۔ بھارت نے واضح کیا کہ کثیرالقطبی دنیا اب حقیقت ہے، اور اقتصادی تعاون و توازن ہی مستقبل کی کنجی ہیں۔
بھارت نے اجلاس میں کہا:
اکیسویں صدی، بھارت اور آسیان کی صدی ہے۔



