میمن سنگھ میں ہندو نوجوان کے بہیمانہ قتل پر بڑی کارروائی، دس ملزم گرفتار
بنگلہ دیش کے شہر میمن سنگھ میں ستائیس سالہ ہندو نوجوان دیپو چندر داس کے بہیمانہ قتل کے معاملے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دس افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ گرفتاری ریپڈ ایکشن بٹالین اور پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران عمل میں آئی۔
عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سات ملزمان کو ریپڈ ایکشن بٹالین جبکہ تین کو پولیس نے مختلف مقامات سے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدگان میں مختلف عمر کے افراد شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ انہوں نے مذہبی توہین کے جھوٹے الزام پر دیپو چندر داس کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اطلاعات کے مطابق، مشتعل ہجوم نے نوجوان کو پہلے بے دردی سے مارا پیٹا، پھر اس کی لاش کو درخت سے لٹکایا اور بعد ازاں آگ لگا دی۔ اس دلخراش واقعے نے پورے ملک میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب ملک پہلے ہی سیاسی بے چینی کا شکار ہے، خاص طور پر طالب علم رہنما شریف عثمان ہادی کی موت کے بعد حالات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق، معاملے کی غیر جانبدار اور شفاف تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔



