حکومتی ایپ لازمی سنچار ساتھی حکم پر کانگریس کا سخت اعتراض
مرکزی حکومت کی جانب سے سنچار ساتھی ایپ کو ہر نئے موبائل فون میں لازمی طور پر نصب کرنے کے حکم نے ملک بھر میں بحث چھیڑ دی ہے۔ کانگریس نے اس فیصلے کو ’’آئینی حدود سے باہر‘‘ اور شہریوں کی نجی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے۔
محکمۂ ٹیلی کمیونی کیشن کے مطابق یہ اقدام سائبر فراڈ، جعلی شناخت اور موبائل کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ لیکن کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ ایک ایسی سرکاری ایپ جو حذف بھی نہ کی جاسکے، دراصل عوام کی نگرانی کا خطرناک ذریعہ بن سکتی ہے۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ ایک ’’ڈیجیٹل نگرانی‘‘ کا نظام قائم کرے گا جو شہری آزادیوں کے خلاف ہے۔
محکمے نے موبائل کمپنیوں اور درآمد کنندگان کو ہدایت دی ہے کہ آئندہ 90 دن میں تیار ہونے والے یا درآمد کیے جانے والے تمام موبائل فون میں یہ ایپ پہلے سے موجود ہو۔ جو فون بازار میں پہلے ہی موجود ہیں، ان پر سافٹ ویئر اپڈیٹ کے ذریعے ایپ بھیجی جائے گی۔
اس ایپ کے ذریعے صارفین آئی ایم ای آئی نمبر کی چوری یا غلط استعمال کی شکایت درج کرا سکیں گے اور جعلی کالز یا گمشدہ فون کی اطلاع بھی دے سکیں گے۔ محکمے نے کہا کہ اگر کمپنیاں حکم کی تعمیل نہ کریں تو ٹیلی کمیونی کیشن ایکٹ 2023 اور سائبر سیکیورٹی قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔



