بین الاقوامیعرب دنیا

بنگلہ دیش میں ہندو خاندان پر حملہ، جلتے گھر اور بند دروازوں کا خوفناک منظر

بنگلہ دیش کے ضلع پیروجپور کے گاؤں دمریتالا میں ایک ہندو خاندان کے کم از کم پانچ مکانات کو آگ لگا دی گئی، جس سے اقلیتی برادری میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ یہ واقعہ 28 دسمبر کو پیش آیا، جہاں متاثرہ خاندان کے افراد بند دروازوں کے باعث آگ میں پھنس گئے تھے۔

متاثرہ خاندان کے مطابق، وہ صبح سویرے آگ کی لپیٹ میں آئے، جبکہ دروازے باہر سے بند تھے۔ اہلِ خانہ نے ٹن کی چادریں اور بانس کی باڑ کاٹ کر جان بچائی۔ خوش قسمتی سے آٹھ افراد محفوظ نکل آئے، تاہم تمام مکانات، سامان اور پالتو جانور جل کر راکھ ہو گئے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ کی تفتیش جاری ہے، تاہم اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں نے کمرے میں کپڑا بھر کر آگ لگائی جس سے شعلے تیزی سے پھیل گئے۔ پولیس نے اب تک پانچ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب بنگلہ دیش میں مذہبی الزامات کے نام پر اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ہیومن رائٹس کانگریس برائے بنگلہ دیشی اقلیتیں کی رپورٹ کے مطابق، جون سے دسمبر کے درمیان ہندو اقلیت کے خلاف 71 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں ہجوم کا تشدد، پولیس کارروائی اور جان لیوا حملے شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ واقعات 30 سے زائد اضلاع میں پیش آئے، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ حملے انفرادی نہیں بلکہ منظم خطرے کی علامت ہیں۔ سیاسی عدم استحکام اور شدت پسند رجحانات کے باعث اقلیتوں کے لیے حالات مزید تشویشناک ہوتے جا رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ انتخابات سے قبل اقلیتوں کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button