موسیٰ ندی کی مکمل بحالی کا عزم وزیر اسری دھر بابو کا بڑا اعلان
تلنگانہ کے وزیر ڈی اسری دھر بابو نے اعلان کیا ہے کہ وزیراعلیٰ ریونتھ ریڈی موسیٰ ندی کی مکمل بحالی کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی، جو کبھی آبپاشی اور پینے کے پانی کا بڑا ذریعہ تھی، اب حکومت کی اولین ترجیح بن چکی ہے۔
وہ تلنگانہ گلوبل سمٹ کے دوسرے دن موسیٰ ریجووینیشن بلو اینڈ گرین انفراسٹرکچر کے موضوع پر منعقدہ نشست سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر نے بتایا کہ حکومت نے ندی کو صاف رکھنے اور اس میں مسلسل پانی کے بہاؤ کو یقینی بنانے کے لیے اہم اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اس مقصد کے لیے 50 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس قائم کیے جا رہے ہیں، اور موسیٰ کو گوداوری کے پانی سے جوڑنے کا بھی منصوبہ ہے۔
اسری دھر بابو نے مزید کہا کہ HYDRAA شہر کی جھیلوں کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ویژن ڈاکیومنٹ 2047 میں ’’بلو اینڈ گرین‘‘ انفراسٹرکچر کو ترجیح دیتے ہوئے محفوظ ماحول، بہتر نقل و حرکت، تفریحی مقامات اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے پر توجہ دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شہر میں سوشل اربن فاریسٹ بھی تیزی سے تیار کیے جا رہے ہیں۔ کوٹھوال گوڑہ میں 85 ایکڑ پر محیط ایکو پارک اور پرندوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ قائم کی جا رہی ہے، جہاں تقریباً 8 ہزار پرندے ہوں گے۔ حکومت کا ہدف ہے کہ تلنگانہ کو دنیا کی بلو اینڈ گرین کیپیٹل بنایا جائے۔
معروف ماہرِ ماحولیات راجندر سنگھ نے حکومت کی کوششوں کو سراہا اور عوام، خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین کی شمولیت پر زور دیا۔
اے ڈی بی کی نمائندہ الیکسیا مائیکلز نے بھی ریاست کے ساتھ شراکت داری کی یقین دہانی کرائی۔ دیگر ماہرین نے بھی موسیٰ ندی کی بحالی کے لیے تجاویز پیش کیں۔



