وزیر اعلیٰ اسٹالن کی صدرِ جمہوریہ سے اپیل، کلا ئنر یونیورسٹی بل پر فوری منظوری کی ہدایت
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے صدرِ جمہوریہ دروپدی مرمو کو ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ کلا ئنر یونیورسٹی بل اور تمل ناڈو فزیکل ایجوکیشن و اسپورٹس یونیورسٹی ترمیمی بل کو دوبارہ گورنر کے پاس بھیجا جائے اور انہیں قانون کے مطابق منظوری دینے کی ہدایت دی جائے۔ یہ خط ۲ دسمبر کو لکھا گیا تھا۔
جمعرات کے روز ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ ٹی آر بالو کی قیادت میں ریاست کی چھ سیاسی جماعتوں کے ارکانِ پارلیمنٹ نے صدر کے دفتر میں ایک یادداشت پیش کی اور خط پر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
وزیر اعلیٰ نے اپنے خط میں کہا کہ ۲۴ اپریل ۲۰۲۵ کو اسمبلی میں اعلان کیا گیا تھا کہ کمباکونم میں کلا ئنر کے نام سے یونیورسٹی قائم کی جائے گی تاکہ عالمی معیار کی تعلیم فراہم ہو اور قریبی اضلاع میں اعلیٰ تعلیم میں داخلے کی شرح بڑھے۔ اس مقصد کے لیے ۵۴ اعشاریہ ۸۶ ایکڑ زمین کی نشاندہی بھی کی جا چکی ہے۔
خط میں بتایا گیا کہ یہ بل ۲۹ اپریل کو منظور ہو کر ۲ مئی کو گورنر کو بھیجا گیا، مگر ۱۴ جولائی کو گورنر نے اسے صدرِ جمہوریہ کے پاس بھیج دیا۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق، گورنر نے حکومت سے مشاورت کے بغیر بل کو یوجی سی ضوابط کے منافی قرار دے دیا، جو نامناسب ہے۔
فزیکل ایجوکیشن یونیورسٹی ترمیمی بل کے تحت وائس چانسلر کی تقرری اور برطرفی کا اختیار ریاستی حکومت کو دیا جانا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اور گورنر کے درمیان بات چیت ضروری ہے، جو اس معاملے میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے صدر سے اپیل کی کہ وہ طلبہ، خاص طور پر سماجی و تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کے مفاد میں مثبت فیصلہ کریں۔
دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹی آر بالو نے گورنر کے رویے کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔



