بین الاقوامیعرب دنیا

ٹرمپ کی نئی ویزا پالیسی غیر ملکی ماہرین آئیں، امریکیوں کو تربیت دیں اور واپس جائیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایچ-1بی ویزا پالیسی سے متعلق تازہ بیان نے نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد غیر ملکی ماہرین کو امریکہ بلا کر امریکی کارکنوں کو تربیت دینا ہے، نہ کہ انہیں ان کی جگہ مقرر کرنا۔

بیسنٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ماہر غیر ملکی کارکن تین سے سات سال تک امریکہ میں کام کریں، امریکیوں کو سکھائیں، اور پھر اپنے ملک واپس چلے جائیں تاکہ امریکی کارکن مکمل طور پر ان کی جگہ سنبھال سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں کئی شعبے جیسے جہاز سازی اور سیمیکنڈکٹر مینوفیکچرنگ برسوں سے متاثر ہیں، اس لیے غیر ملکی ماہرین کی مدد سے امریکی کارکنوں کو تربیت دینا ضروری ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکہ کو دنیا بھر سے ہنرمند افراد لانے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے پاس کچھ خاص مہارتیں نہیں ہیں، لوگ سیکھیں گے۔

بیسنٹ کے بیان کے بعد واضح ہوا ہے کہ یہ پالیسی امیگریشن میں نرمی نہیں بلکہ نالج ٹرانسفر یعنی مہارتوں کی منتقلی کا منصوبہ ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ قدم امریکی صنعت اور ٹیکنالوجی سیکٹر میں نئی روح پھونک سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button