گلوبل سمٹ کے بعد تلنگانہ تھلی کا مجسمہ لاوارث
فیوچر سٹی میں منعقدہ گلوبل سمٹ کے اختتام کے چند دن بعد تلنگانہ تھلی کے مجسمے کو لاوارث حالت میں پائے جانے پر کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ سمٹ کے مقام پر نصب کیا گیا یہ مجسمہ زمین پر گرا ہوا پایا گیا، جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی سیاسی ہلچل مچ گئی۔
اطلاعات کے مطابق میرخان پیٹ میں واقع سمٹ مقام پر عارضی طور پر لگائے گئے خیموں اور ڈھانچوں کو ہٹایا جا رہا تھا۔ اسی دوران تلنگانہ تھلی کا مجسمہ بغیر کسی دیکھ بھال کے وہیں چھوڑ دیا گیا۔ اس واقعے نے حکومت کے تلنگانہ تھلی سے احترام اور سنجیدگی پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
یہ واقعہ اس لیے بھی اہم مانا جا رہا ہے کیونکہ ۹ دسمبر کو سونیا گاندھی کی سالگرہ کے موقع پر وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے ریاست کے تمام اضلاع میں تلنگانہ تھلی کے مجسموں کی ورچوئل نقاب کشائی کی تھی۔ اسی سلسلے میں گلوبل سمٹ مقام پر بھی ایک بڑا مجسمہ نصب کیا گیا تھا۔
سمٹ کے لیے لگائے گئے عارضی انتظامات پر تقریباً سو کروڑ روپے کے سرکاری خرچ کی اطلاعات ہیں۔ اب ان ڈھانچوں کو ہٹاتے وقت مجسمے کو نظرانداز کیے جانے پر عوامی حلقوں میں غصہ پایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے کانگریس پر علامتی سیاست اور بعد میں لاپرواہی کا الزام لگایا ہے۔
بھارت راشٹرا سمیتی نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ پارٹی کے مطابق یہ واقعہ سرکاری وسائل کے ضیاع اور غلط ترجیحات کی مثال ہے۔ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ ایسے بڑے پروگراموں میں عوامی پیسے کے استعمال پر جواب دہی طے کی جائے۔



