سی پی رادھا کرشن بھارت کے نئے نائب صدر منتخب

این ڈی اے (نیشنل ڈیموکریٹک الائنس) کے امیدوار سی پی رادھا کرشن منگل کے روز نائب صدرِ جمہوریہ بھارت منتخب ہوگئے۔ انہوں نے اپوزیشن امیدوار جسٹس بی سودرشن ریڈی کو شکست دی۔
انتخابات میں سی پی رادھا کرشن نے 152 ووٹوں کی برتری حاصل کی اور نائب صدر بننے کے لیے درکار 377 ووٹوں کی حد عبور کرلی۔ راجیہ سبھا کے سیکریٹری جنرل پی سی موڈی کے مطابق رادھا کرشن کو 452 پہلی ترجیحی ووٹ ملے، جب کہ اپوزیشن امیدوار جسٹس سودرشن ریڈی کو 300 ووٹ حاصل ہوئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اپوزیشن کے 315 ارکانِ پارلیمنٹ ووٹنگ کے لیے موجود تھے۔
انتخابی عمل صبح 10 بجے شروع ہوا اور شام 5 بجے تک جاری رہا، جب کہ ووٹوں کی گنتی شام 6 بجے شروع ہوئی۔ اس وقت بھارتی پارلیمنٹ میں کل 781 اراکین ہیں، جن میں 542 لوک سبھا کے اور 239 راجیہ سبھا کے اراکین شامل ہیں۔ لوک سبھا کی ایک نشست اور راجیہ سبھا کی پانچ نشستیں خالی ہیں۔
نائب صدر کے انتخابات میں 13 اراکینِ پارلیمنٹ نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ ان میں 7 ارکان بیجو جنتا دل کے، 4 بھارت راشٹرا سمیتی کے، ایک رکن شِرومنی اکالی دل کا اور ایک آزاد رکن شامل ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے دن کے آغاز پر سب سے پہلا ووٹ کاسٹ کیا، اس کے بعد دیگر سینئر رہنماؤں جن میں وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، بی جے پی صدر جے پی نڈا اور کرن ریجیجو شامل ہیں، نے بھی ووٹ دیا۔
نائب صدر کے انتخابی نتائج پر وزیر داخلہ امیت شاہ نے سی پی رادھا کرشن کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا:
"سی پی رادھا کرشن جی کو بھارت کا نائب صدر منتخب ہونے پر دلی مبارکباد۔ مجھے یقین ہے کہ معاشرے کی جڑوں سے اٹھنے والے ایک مدبر رہنما کی حیثیت سے آپ کا تجربہ اور گہرا انتظامی علم ہماری پارلیمانی جمہوریت میں بہترین نتائج لانے اور محروم طبقات کی خدمت میں مددگار ثابت ہوگا۔ میں آپ کے نئے سفر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔”