چکرواں دِتوا کی تباہی سری لنکا میں ہلاکتیں ۶۱۸ تک پہنچ گئیں
سری لنکا میں خوفناک چکرواں دِتوا نے تباہی مچا دی ہے۔ مسلسل بھاری بارش، سیلاب اور بھوسکھلن کے باعث ۶۱۸ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ۲۰ لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ۷۵ ہزار سے زیادہ گھر تباہ ہوئے ہیں، جن میں ۵ ہزار سے زائد گھر مکمل طور پر برباد ہو گئے۔ حکومت نے اندازہ لگایا ہے کہ ۷ ارب ڈالر کے قریب رقم پुनر تعمیر پر خرچ ہو گی، جبکہ عالمی ادارے آئی ایم ایف اضافی مالی مدد پر غور کر رہا ہے۔
اتوار کو سری لنکا کے محکمۂ موسمیات نے نئے بھوسکھلن کے خدشے کے پیش نظر تازہ الرٹ جاری کیا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں صورتحال بدترین ہے، جہاں زمین نرم ہو چکی ہے اور کئی علاقے کُنکشن سے کٹ گئے ہیں۔ فوج اور ایئر فورس کی جانب سے ہوائی راستے سے امداد پہنچائی جا رہی ہے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر کے مطابق ہلاکتوں میں سب سے زیادہ یعنی ۴۶۴ اموات چائے کے باغات والے پہاڑی علاقوں میں ہوئیں۔ مزید ۲۰۹ افراد لاپتا ہیں۔
کچھ علاقوں میں پانی اترنے کے بعد سرکاری کیمپوں میں موجود افراد کی تعداد ۲٫۲۵ لاکھ سے کم ہو کر ۱ لاکھ رہ گئی ہے۔
حکومت نے مکانات اور کاروبار کی بحالی کے لیے بڑے معاوضے کا اعلان کیا ہے، مگر صدر کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت اس تباہی کا اکیلے مقابلہ نہیں کر سکتی۔
صرف سری لنکا ہی نہیں، بلکہ انڈونیشیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام میں بھی شدید بارشوں اور طوفانوں نے مجموعی طور پر ۱،۸۱۲ ہلاکتیں کی ہیں۔
خود انڈونیشیا میں ۹۱۶ افراد لقمۂ اجل بن چکے ہیں اور سینکڑوں اب بھی لاپتا ہیں۔



