مودی کا برطانوی وزیرِاعظم سے مطالبہ, خالصتانی انتہاپسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے

وزیرِاعظم نریندر مودی نے جمعرات کو برطانیہ کے وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کے دوران زور دیا کہ خالصتانی انتہاپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ وزارتِ خارجہ کے مطابق مودی نے کہا کہ انتہا پسندی اور تشدد پر مبنی نظریات کو کسی جمہوری معاشرے میں جگہ نہیں دی جا سکتی اور ایسے عناصر کو قانون کے دائرے میں لایا جانا ضروری ہے۔
وزارتِ خارجہ کے سکریٹری وکرم مسری نے بریفنگ میں بتایا کہ مودی نے اپنی گفتگو میں واضح کیا کہ بھارت کو بیرونِ ملک سرگرم خالصتانی گروہوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر سخت تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان قانونی تعاون اور باہمی احترام کو بنیاد بنا کر ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔
یہ مسئلہ جولائی میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں بھی زیرِبحث آیا تھا۔ اس بار مودی نے برطانیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان نظریات پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے جو جمہوری آزادیوں کا غلط استعمال کر کے خود جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مودی نے مزید کہا کہ بھارت اور برطانیہ کو دہشت گردی کے خلاف متحدہ موقف اپنانا چاہیے، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیار نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے پہلگام حملے کی مذمت پر اسٹارمر اور ان کی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔