عثمانیہ یونیورسٹی کیلئے بڑا تحفہ حکومت نے 1000 کروڑ روپے منظور کر دیے
تلنگانہ حکومت نے عثمانیہ یونیورسٹی کی ترقی کیلئے 1,000کروڑ روپے کی تاریخی منظوری دے دی۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مقصد یونیورسٹی کی کھوئی ہوئی شان واپس لانا اور اسے بین الاقوامی معیار کا تعلیمی ادارہ بنانا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ایک خصوصی کیو آر کوڈ بھی جاری کیا جس کے ذریعے طلبہ یونیورسٹی کے ماسٹر پلان اور ڈیزائن پر اپنی تجاویز بھیج سکیں گے۔
ریونت ریڈی نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اصل طاقت علم اور محنت میں ہے، نہ کہ صرف زبانیں بولنے میں۔ انہوں نے کہا کہ انگریزی صرف رابطے کا ذریعہ ہے، علم نہیں۔
ریونت ریڈی نے سابق حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ بی آر ایس نے دس سالہ دور حکومت میں عثمانیہ یونیورسٹی کی ترقی کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پچھلی حکومت نے سینکڑوں ایکڑ زمینوں پر فام ہاؤسز تعمیر کیے جبکہ ایک بھی دلت خاندان کو تین ایکڑ زمین نہیں دی گئی۔
یہ وزیر اعلیٰ کا یونیورسٹی کا دوسرا دورہ تھا۔
بی آر ایس وی طلبہ کی گرفتاریاں، احتجاج جاری
وزیر اعلیٰ کی آمد سے پہلے پولیس نے بی آر ایس وی کے کئی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا۔ اس کے باوجود یونیورسٹی میں طلبہ نے احتجاج کیا اور “سی ایم ڈاؤن ڈاؤن” کے نعرے لگائے۔
بی آر ایس کے رہنما منّے کرشناک کے مطابق طلبہ نوکری کیلنڈر جاری نہ ہونے اور دو لاکھ ملازمتیں ایک سال میں نہ بھرنے پر ناراض ہیں۔



