جی ایس ٹی اصلاحات سے عوام کے ہاتھوں میں زیادہ رقم آئے گی: نرملا سیتارمن

مرکزی وزیرِ خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا ہے کہ نئی جی ایس ٹی اصلاحات سے ملک کے عام لوگوں کے ہاتھوں میں زیادہ رقم آئے گی اور معیشت کو مضبوط سہارا ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایس ٹی کونسل کے فیصلے 22 ستمبر سے نافذ ہوں گے۔ یہ بات انہوں نے آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم کے مدھوراواڈا میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جی ایس ٹی سے پہلے ملک میں 17 قسم کے ٹیکس اور 8 سیس وصول کیے جاتے تھے، جس سے عوام پر بوجھ بڑھتا تھا۔ اب ایک ہی نظام کے تحت چار اسلاب لاگو کیے گئے اور بیشتر اشیاء پر ٹیکس کم کردیا گیا ہے۔ ان کے مطابق 12 فیصد ٹیکس کے دائرے میں آنے والی 99 فیصد اشیاء کو 5 فیصد کے اسلاب میں لے آیا گیا، جبکہ 28 فیصد والے دائرے کی 90 فیصد اشیاء جیسے سیمنٹ وغیرہ کو 18 فیصد کے دائرے میں شامل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 2017-18 میں جی ایس ٹی سے 7.19 لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی جو اب بڑھ کر 2024-25 میں 22.08 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ یہ اصلاحات صرف ٹیکس سسٹم کو آسان بنانے کے لیے نہیں بلکہ عوامی بوجھ کم کرنے اور "آتم نربھر بھارت” کو تقویت دینے کے لیے بھی کی گئی ہیں۔