گرکُل کالج طالبات کا احتجاج، پرنسپل پر سنگین الزامات
						
تلنگانہ کے گرکُل کالج میں طالبات نے پرنسپل شیلاجا کے خلاف بڑا احتجاج شروع کر دیا، ان پر بدعنوانی، رشوت اور غیر ذمہ دارانہ رویّے کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔
طلبات نے کہا کہ پرنسپل شیلاجا کالج میں بیئر پینے، ہاسٹل کے کھانے کا غلط استعمال کرنے اور طلبات سے پیسے مانگنے جیسے کاموں میں ملوث ہیں۔ ایک مشتعل طالبہ نے کہا: “جب کے سی آر کی حکومت تھی، تب ایسا کچھ نہیں ہوتا تھا، لیکن موجودہ حکومت بہت لاپرواہ ہے۔”
یہ پہلی بار نہیں کہ پرنسپل شیلاجا کا نام تنازع میں آیا ہو۔ سال 2024 میں بھی سوریہ پیٹ کے ایک کالج میں ان پر ہاسٹل میں شراب نوشی اور طالبات سے بدسلوکی کے الزامات لگے تھے، جس کے بعد انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔ بعد میں انہیں رنگاریڈی گرکُل کالج میں تعینات کیا گیا۔
طلبات کا کہنا ہے کہ شیلاجا طلبات سے امتحان دینے اور ٹرانسفر سرٹیفکیٹ لینے کے لیے رشوت مانگتی ہیں کبھی 10 ہزار روپے امتحان کے لیے اور کبھی 3 سے 5 ہزار روپے ٹی سی کے لیے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ہاسٹل کے لیے آنے والا گوشت اور راشن بھی پرنسپل کے گھر بھیجا جاتا ہے۔
				


