سعودی عرب کا ہولناک حادثہ حیدرآباد کے ایک ہی خاندان کے 18 افراد شہید
سعودی عرب میں پیش آئے خوفناک بس حادثے نے حیدرآباد کے نلہ کنٹہ علاقے کو گہرے صدمے میں ڈال دیا، جب ایک ہی خاندان کے 18 افراد اس المناک واقعے میں جامِ شہادت نوش کرگئے۔ شہید ہونے والوں میں ریلوے کے ریٹائرڈ افسر نصیرالدین، ان کی اہلیہ، بیٹا، بہو، تین بیٹیاں اور ان کے چھوٹے بچے شامل ہیں۔ یہ تمام افراد برسوں سے اکٹھے عمرہ ادا کرنے کے خواہشمند تھے۔
خاندان 9 نومبر کو اپنے آبائی گھر نلہ کنٹہ سے عمرہ کے مقدس سفر پر روانہ ہوا تھا۔ خاندان کے مطابق وہ کئی سال سے اجتماعی طور پر عمرہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے اور اس بار سب نے مل کر یہ خواب پورا کیا۔ حادثے سے ایک دن قبل انہوں نے بتایا تھا کہ وہ مکہ میں عمرہ مکمل کرچکے ہیں اور مدینہ کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔
خاندان کا واحد زندہ بچ جانے والا بیٹا اس سفر میں شامل نہیں تھا اور وہ امریکہ میں مقیم ہے۔ باقی تین بیٹیاں ملک پیٹ، مشیرآباد اور موسارم باغ میں رہتی تھیں۔ رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں چھ سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں، جو اس سفر کے لیے خاص طور پر خوش تھے۔
حادثے کے بعد رشتہ داروں نے سخت پریشانی کے عالم میں سعودی عرب میں موجود جاننے والوں اور سرکاری ہیلپ لائن سے رابطہ کیا اور مزید معلومات کے منتظر ہیں۔
یہ المناک سانحہ اس وقت پیش آیا جب مکہ سے مدینہ جانے والی بس ایک ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ بس میں 46 افراد سوار تھے، جن میں سے 45 موقع پر ہی شہید ہوگئے، جبکہ محمد شعیب نامی ایک مسافر شدید زخمی حالت میں سعودی عرب کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔


