بیگم بازار میں ٹریفک جام، سڑک مرمت سے تاجروں کی مشکلات میں اضافہ
حیدرآباد کے تاریخی بیگم بازار میں سڑکوں کی مرمت کے تاخیر سے جاری کام نے شہریوں اور تاجروں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ تلنگانہ کا سب سے بڑا تجارتی مرکز اب روزانہ بھاری ٹریفک جام کی زد میں ہے، جبکہ جی ایچ ایم سی حکام پر کام جلد مکمل کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔
یہ 400 سالہ قدیم بازار جس میں تقریباً دو ہزار دکانیں ہیں، روزانہ ہزاروں خریداروں اور گاڑیوں کے رش سے بھرا رہتا ہے۔ سڑکوں کی مرمت کے سبب لین سکڑ گئے ہیں، جس سے گاڑیوں کی آمدورفت میں دشواری ہو رہی ہے۔
ایک تاجر نے بتایا کہ یہاں روزانہ 30 ہزار سے زائد خریدار آتے ہیں اور 10 سے 30 کروڑ روپے تک کا کاروبار ہوتا ہے۔ لیکن سڑکوں کے کھدائی اور مرمت کے سبب سامان کی ترسیل میں رکاوٹ آرہی ہے اور کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔
جی ایچ ایم سی کے مطابق بیگم بازار میں سڑکوں کی مرمت پر 18 لاکھ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ اسسٹنٹ انجینئر کلّما نے بتایا کہ ہم رات کے وقت کام انجام دے رہے ہیں تاکہ عوام کو کم سے کم پریشانی ہو، اور ایک ماہ میں یہ کام مکمل کر لیا جائے گا۔
بیگم بازار، جو نظام دور میں حمدا بیگم نے تحفے میں دیا تھا، آج بھی حیدرآباد کی معاشی سرگرمیوں کا دل مانا جاتا ہے۔ یہاں خشک میوہ جات، کچن کا سامان، پرفیومز، اسٹیشنری، زیورات اور گھریلو اشیاء سال بھر فروخت ہوتی ہیں۔
تاجر برادری نے حکومت سے کام جلد مکمل کرنے اور ٹریفک نظام بہتر بنانے کی اپیل کی ہے تاکہ کاروبار پھر سے معمول پر آسکے۔



