تلنگانہحیدرآبادصحتعلاقائی خبریںقومی

حیدرآباد میں ایک ہی دن میں فوڈ پوائزننگ کے دو واقعات، 60 طلبہ بیمار

حیدرآباد میں ایک ہی دن کے دوران فوڈ پوائزننگ کے دو الگ الگ واقعات پیش آنے سے اسکولی بچوں کی صحت اور غذائی تحفظ پر سنگین سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ ان واقعات میں مجموعی طور پر 60 طلبہ بیمار پڑ گئے، جن میں سے چند کی حالت تشویشناک ہونے پر انہیں نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔

پہلا واقعہ منڈل پریشد پرائمری اسکول، چندرا نائیک ٹھنڈا، مادھا پور میں پیش آیا، جہاں 102 طلبہ کو دوپہر کا کھانا فراہم کیا گیا۔ یہ کھانا ایک غیر سرکاری تنظیم کے ذریعے دیا گیا تھا، جس میں میٹھے کے طور پر سیویاں کی کھیر بھی شامل تھی۔ کھانا کھانے کے بعد 44 طلبہ کو الٹی اور متلی کی شکایت ہوئی۔

دوپہر تقریباً تین بجے تمام متاثرہ طلبہ کو فوری طور پر کونڈاپور سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ابتدائی علاج کے بعد چھ طلبہ کو بہتر علاج کے لیے گچی باؤلی کے ایک نجی اسپتال میں داخل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق، تمام طلبہ کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

اسی دن اس سے قبل باغ لنگم پلی میں واقع اقلیتی رہائشی اسکول کے 16 طلبہ بھی بیمار پڑ گئے تھے۔ ان طلبہ کو رات کے کھانے کے بعد پیٹ درد اور الٹی کی شکایت ہوئی، جس کے بعد انہیں کنگ کوٹی سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

ان مسلسل واقعات نے سرکاری اسکولوں میں فراہم کیے جانے والے کھانوں کے معیار اور نگرانی کے نظام پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button