مدینہ بس حادثے کا واحد زندہ بچ جانے والا نوجوان شعیب وطن واپس
مدینہ کے خوفناک بس حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد نوجوان محمد عبدال شعیب علاج مکمل کرنے کے بعد حیدرآباد واپس پہنچ گئے۔ یہ حادثہ 17 نومبر کو مدینہ کے قریب پیش آیا تھا، جس میں 45 عمرہ زائرین جان کی بازی ہار گئے تھے۔
منگل کی صبح شعیب راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے، جہاں اُن کے اہلِ خانہ نے نم آنکھوں سے استقبال کیا۔ شعیب کے ساتھ اُن کے بڑے بھائی محمد سمیر اور حج کمیٹی کے افسر محمد مسعود بھی موجود تھے، جو سفر کے دوران مسلسل اُن کے ساتھ رہے۔
شعیب نے بتایا کہ حادثہ چند لمحوں میں پیش آیا۔ اُن کے مطابق، بس ایک جگہ رکی ہوئی تھی کہ اچانک پیچھے سے تیل بردار ٹینکر نے زور دار ٹکر مار دی، جس کے بعد خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔ انہوں نے کہا، “سب کچھ پانچ منٹ میں ہوگیا۔”
انہوں نے اپنی مدد کرنے والوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور وزیراعلیٰ ریونت ریڈی، اسد الدین اویسی، ایم ایل اے ماجد حسین اور دیگر تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں سب نے ہمت بڑھائی۔
جھرّا، عاصف نگر کے رہائشی شعیب پر اندوہناک وقت تب ٹوٹا جب حادثے میں اُن کے والدین اور دادا جاں بحق ہوگئے۔ شعیب واحد شخص تھے جو ٹینکر سے ٹکر اور پھر آگ لگنے کے باوجود زندہ بچ گئے۔
وطن واپسی سے قبل، بھارتی قونصل خانے نے شعیب کے لیے خصوصی انتظام کیا، جس کے تحت انہیں روضۂ رسول ﷺ میں حاضری کی سعادت ملی، اور پھر انہیں جنت البقیع لے جایا گیا جہاں انہوں نے اپنے والدین اور دادا کی قبروں پر فاتحہ پڑھا۔



