علاقائی خبریںقومی

2025 میں بھارت اور ہمسایہ ممالک: تعلقات کی نئی سمت اور سفارتی توازن

بھارت نے ۲۰۲۵ میں اپنے ہمسايہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو ایک نئے انداز میں آگے بڑھایا، جہاں سفارتی توازن، علاقائی سلامتی اور عملی تعاون کو مرکزی حیثیت حاصل رہی۔ جنوبی ایشیا میں بدلتے سیاسی حالات اور سلامتی کے چیلنجز کے باوجود بھارت نے خود کو ایک استحکام فراہم کرنے والی طاقت کے طور پر پیش کیا۔

بنگلہ دیش پر خاص توجہ

بھارت کے پڑوس میں سب سے بڑی تبدیلی بنگلہ دیش میں دیکھی گئی۔ سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ کی اقتدار سے علیحدگی کے بعد، نئی عبوری قیادت کے ساتھ تعلقات ایک حساس مرحلے میں داخل ہوئے۔ بھارت نے سلامتی تعاون، سرحدی نظم و نسق اور انسدادِ دہشت گردی جیسے شعبوں میں رابطہ برقرار رکھا، جو ماضی میں مضبوط رہے تھے۔

اگرچہ اعلیٰ سطحی سیاسی ہم آہنگی میں کمی آئی، لیکن انٹیلی جنس اشتراک اور سرحد پار جرائم کی روک تھام جیسے معاملات پر تعاون جاری رہا۔ تاہم تیستا دریا کے پانی کی تقسیم کا مسئلہ ایک بار پھر حل طلب رہا، اور بنگلہ دیش کی جانب سے چین کے ساتھ تعاون نے خطے میں نئے سفارتی سوالات کو جنم دیا۔

سیاسی و قانونی پیچیدگیاں

شیخ حسینہ کی بھارت میں موجودگی اور ان کی حوالگی کا معاملہ دونوں ممالک کے درمیان حساس موضوع بنا رہا۔ بھارت نے اس پر محتاط موقف اختیار کرتے ہوئے قانونی عمل کی بات کی۔ دوسری جانب، خالدہ ضیا کی صحت سے متعلق بھارتی قیادت کے ہمدردانہ پیغام نے مثبت سفارتی اشارہ دیا۔

آنے والے انتخابات اور بھارت کی حکمتِ عملی

۲۰۲۶ کے انتخابات کے پیشِ نظر، بھارت نے صبر، محتاط سفارت کاری اور طویل مدتی مفادات کے تحفظ کو ترجیح دی۔ یہی حکمتِ عملی آئندہ برسوں میں بھی بھارت کے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کی بنیاد بن سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button