بھارت نے غزہ امن معاہدے میں ٹرمپ کے کردار کو سراہا، خطے میں امن کی نئی امید
اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مندوب پی ہریش نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں ہونے والا غزہ امن معاہدہ مشرق وسطیٰ میں امن کی نئی راہ ہموار کر رہا ہے۔ بھارت نے اس معاہدے کو ایک اہم سفارتی پیش رفت قرار دیا ہے، جو خطے میں پائیدار امن کے لیے امید کی کرن بن سکتی ہے۔
بھارتی مندوب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی تاریخی پیش قدمی نے امن کے عمل میں تیزی پیدا کی ہے اور تمام فریقین کو اپنی ذمہ داریوں پر قائم رہنا چاہیے۔
بھارت نے 13 اکتوبر کو مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہونے والی غزہ امن کانفرنس میں بھی حصہ لیا، جہاں معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ بھارت کی نمائندگی وزیر مملکت برائے خارجہ امور کرتی وردھن سنگھ نے کی۔
پی ہریش نے مصر اور قطر کے کردار کی بھی تعریف کی، جنہوں نے فریقین کے درمیان مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ سفارتی کوششیں دیرپا امن کی بنیاد بنیں گی، اور کہا کہ بھارت دو ریاستی حل کے اصول پر قائم ہے تاکہ اسرائیل اور آزاد فلسطین امن کے ساتھ رہ سکیں۔
بھارت نے اب تک 170 ملین ڈالر کی امداد فلسطین کو دی ہے، جس میں 40 ملین ڈالر کے ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔ حالیہ دو سالوں میں 135 میٹرک ٹن طبی سامان بھی فراہم کیا گیا۔



