بین الاقوامیعرب دنیا

ہندستان۔نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدہ، ترقی اور روزگار کی نئی راہیں ہموار

ہند اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایک اہم آزاد تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے، جسے حکومت نے وِکست بھارت ۲۰۴۷ کے وژن سے جوڑتے ہوئے ایک عوام دوست اور روزگار پر مبنی شراکت قرار دیا ہے۔ یہ مذاکرات جون ۲۰۲۴ میں شروع ہوئے اور مارچ ۲۰۲۵ میں مکمل ہوئے، جو ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ہند کے تیز ترین تجارتی معاہدوں میں شمار کیے جا رہے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت نیوزی لینڈ میں ہندوستانی برآمدات پر مکمل ڈیوٹی فری رسائی دی گئی ہے، جبکہ ہند نے مرحلہ وار ۷۰ فیصد ٹیرف لائنوں کو کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جس سے دو طرفہ تجارت کا بڑا حصہ شامل ہو جاتا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے برآمدات، خدمات، سرمایہ کاری، طلبہ اور پیشہ ور افراد کی نقل و حرکت کو نمایاں فروغ ملے گا۔

وزیر تجارت نے کہا کہ یہ معاہدہ کسانوں، نوجوانوں، خواتین، صنعت کاروں اور طلبہ کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ خاص طور پر زرعی پیداوار میں اضافہ، کسانوں کی آمدنی میں بہتری اور محنت پر مبنی صنعتوں جیسے ٹیکسٹائل، چمڑا اور جوتا سازی کو فائدہ پہنچے گا۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ موجودہ تجارتی حجم محدود ہے، مگر یہ معاہدہ طویل مدتی تعاون، تعلیمی شراکت اور خدماتی شعبے کی توسیع کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے۔ اس کے ذریعے دو ہزار تیس تک دو طرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ ممکن ہے۔

نیوزی لینڈ میں موجود بھارتی برادری اور وہاں بڑھتی ہوئی مانگ ہند کے لیے نئے امکانات پیدا کر رہی ہے۔ حکومت کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف تجارت بلکہ اسٹریٹجک تعلقات کو بھی مضبوط کرے گا اور ہند کو بحرالکاہل خطے میں بہتر رسائی فراہم کرے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button