بین الاقوامیعرب دنیا

ہند۔عمان تجارتی معاہدہ، دوطرفہ تعلقات میں نئے دور کا آغاز

بھارت اور عمان کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ طے پا گیا ہے، جسے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ معاہدہ وزیراعظم نریندر مودی اور سلطان ہیثم بن طارق کی موجودگی میں طے پایا، جس سے تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی روابط کو نئی سمت ملنے کی توقع ہے۔

یہ معاہدہ بھارت کی جانب سے مرکزی وزیر تجارت پیوش گوئل اور عمان کے وزیر قیس بن محمد الیوسف نے دستخط کیا۔ اس کے تحت عمان نے بھارت کی اکثریتی برآمدات پر زیرو ڈیوٹی کی سہولت دی ہے، جس سے ٹیکسٹائل، چمڑا، زیورات، ادویات، آٹوموبائل اور زرعی مصنوعات جیسے شعبوں کو براہِ راست فائدہ ہوگا۔ اس اقدام سے روزگار کے مواقع، کاریگروں، ایم ایس ایم ایز اور خواتین کی زیر قیادت کاروباری سرگرمیوں کو تقویت ملے گی۔

بھارت نے بھی عمانی درآمدات پر بڑی حد تک ٹیرف میں نرمی کی پیشکش کی ہے، تاہم حساس شعبوں کو تحفظ دیا گیا ہے۔ معاہدے میں خدمات کے شعبے کو خاص اہمیت دی گئی ہے، جس کے تحت تعلیم، صحت، تحقیق، کاروباری اور پیشہ ورانہ خدمات میں بھارتی ماہرین کے لیے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔

ایک نمایاں پہلو بھارتی پیشہ ور افراد کی نقل و حرکت میں آسانی ہے، جس سے عمان میں کام کرنے والے ماہرین کو سہولت ملے گی۔ اس کے علاوہ روایتی طب کے شعبے میں بھی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، جس سے بھارت کے آیوش اور فلاحی شعبے کو فائدہ پہنچے گا۔

یہ معاہدہ بھارت کی خلیجی خطے میں مضبوط حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔ موجودہ طور پر دونوں ممالک کے درمیان تجارت دس ارب ڈالر سے زائد ہے اور عمان میں سات لاکھ کے قریب بھارتی شہری مقیم ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ معاہدہ آنے والے برسوں میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button