برازیل میں موسمیاتی کانفرنس کے دوران تصادم، مقامی قبائل کا احتجاج
برازیل میں جاری سی او پی 30 موسمیاتی کانفرنس کے دوران منگل کے روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب مقامی قبائل کے درجنوں مظاہرین نے سیکیورٹی اہلکاروں سے تصادم کیا۔ واقعے میں دو سیکیورٹی اہلکار معمولی زخمی ہوئے جبکہ مقام پر ہلکا نقصان بھی ہوا۔
یہ واقعہ بیلم شہر میں واقع کانفرنس کے مرکزی دروازے پر پیش آیا، جہاں مظاہرین نے سیکیورٹی رکاوٹیں توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق، صورتحال پر جلد قابو پالیا گیا اور کانفرنس کے مذاکرات جاری ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ برازیلی اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی ٹیموں نے موقع پر تحفظی اقدامات کیے اور تحقیقات جاری ہیں۔ واقعے کے بعد مرکزی "بلو زون” کے داخلی دروازے کو کرسیوں اور میزوں سے بند کر دیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق، ایک پولیس افسر کو وہیل چیئر پر باہر لے جایا گیا۔ اقوام متحدہ کی پولیس نے اندر موجود شرکاء سے علاقہ خالی کرنے کی درخواست کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ صرف اپنی آواز اور مطالبات اجلاس میں پیش کرنا چاہتے تھے، مگر انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مظاہرہ کرنے والی ماریا کلارا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا ہماری بات سنے، کیونکہ ختم ہو جائے گی مگر تباہی جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برازیل کی وزیر برائے مقامی امور سونیا گواجاجارا نے کہا تھا کہ یہ اجلاس مقامی قبائل کی بھرپور شرکت والا بہترین ثابت ہوگا۔



