ایران کی پیشکش: پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے ثالثی کو تیار
ایران نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے اور بات چیت کے ذریعے امن قائم کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی اور افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے درمیان ہفتے کے روز ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتِ حال اور دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی بات چیت کی۔
عراقچی نے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی حالیہ جھڑپوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر یہ کشیدگی برقرار رہی تو اس کے انسانی نقصانات کے ساتھ ساتھ پورے خطے کے استحکام پر منفی اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ فریقین تحمل اور مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کریں۔
ایرانی وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ تہران دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی اور مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔ افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ اسلامی امارتِ افغانستان جنگ کے بجائے امن اور بات چیت پر یقین رکھتی ہے۔
جمعے کے روز کابل میں ایرانی اور افغان حکام نے سرحدی سلامتی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف تعاون پر بھی تفصیلی بات چیت کی۔ دونوں فریقوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سرحدی استحکام اور مسلسل مکالمہ ہی خطے کے امن کی ضمانت ہیں۔



