اسٹارلنک کو روسی خطرہ؟ خلا میں نئی کشیدگی کے خدشات
دنیا کے جدید ترین سیٹلائٹ نیٹ ورک اسٹارلنک کو ممکنہ طور پر ایک نئے خطرے کا سامنا ہے۔ نیٹو سے وابستہ خفیہ اداروں نے خبردار کیا ہے کہ روس ایک ایسا نیا اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار تیار کر سکتا ہے جو خلا میں موجود سیٹلائٹس کے لیے شدید نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ ہتھیار خلا میں دھاتی ذرات اور شریپنل کے بادل پھیلا کر مخصوص مدار کو غیر مؤثر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس کا ہدف اسٹارلنک کے سیٹلائٹس ہو سکتے ہیں، جو اس وقت یوکرین کے لیے نہایت اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ نظام فوجی رابطوں، سرکاری خدمات اور اسپتالوں کی کارکردگی کو برقرار رکھنے میں مدد دے رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر ایسا ہتھیار استعمال کیا گیا تو اس کے اثرات صرف ایک ملک تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ خلا میں موجود دیگر نظام بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سے خلا میں بے قابو تباہی پھیلنے کا خدشہ ہے، جس کا نقصان خود روس اور اس کے اتحادیوں کو بھی اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
دوسری جانب ایلون مسک نے بارہا کہا ہے کہ اسٹارلنک کو کبھی بھی سیاسی دباؤ یا سودے بازی کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔ اگرچہ ماضی میں یوکرین میں خدمات کی عارضی بندش پر تنازع کھڑا ہو چکا ہے، لیکن مسک کا مؤقف ہے کہ اسٹارلنک کا مقصد صرف رابطے بحال رکھنا ہے۔


