اسرائیل 2025 کے آخر تک ‘آئرن بیم’ لیزر ڈیفنس تعینات کرے گا
اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ اس کا جدید لیزر دفاعی نظام ’آئرن بیم‘ رواں سال دسمبر 2025 کے آخر تک تعینات کر دیا جائے گا۔ وزارتِ دفاع کے مطابق یہ نظام مستقبل میں جنگ کے نئے قواعد طے کرے گا، کیونکہ یہ بہت تیز رفتار کے ساتھ ڈرونز، راکٹس اور دیگر فضائی خطرات کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تل ابیب میں دفاعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تحقیق و ترقی کے سربراہ ڈینیئل گولڈ نے بتایا کہ ’آئرن بیم‘ کا تجرباتی مرحلہ مکمل ہوچکا ہے اور تمام صلاحیتوں کی کامیاب جانچ کے بعد اسے ابتدائی آپریشن کے لیے تیار سمجھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام جلد میدانِ جنگ کی صورتحال بدل دے گا۔
یہ منصوبہ تقریباً دس سال سے جاری تھا، جسے سرکاری دفاعی کمپنی رافائل اور نجی کمپنی ایل بٹ نے مل کر تیار کیا۔ نیا لیزر نظام اسرائیل کے موجودہ دفاعی نظاموں جیسے آئرن ڈوم، ڈیویڈ سلنگ اور ایرو میزائل سسٹم کی کارکردگی میں اضافہ کرے گا۔
اسرائیل کو گزشتہ سال ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران شدید چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب اس کے دفاعی نظام تمام میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہے۔ حکام کے مطابق اسرائیل پر 50 سے زائد میزائل گرے جن سے 28 ہلاکتیں ہوئیں۔



