بین الاقوامیعرب دنیا

غزہ میں انسانی امدادی اداروں پر پابندی، اسرائیل کا بڑا فیصلہ

غزہ پٹی میں جاری انسانی بحران کے دوران اسرائیل نے کئی معروف انسانی امدادی تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ نئی رجسٹریشن شرائط پر عمل نہ کرنے کے باعث متعدد اداروں کو غزہ میں کام کرنے سے روک دیا گیا ہے، جن میں ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز اور کیر جیسے بڑے ادارے بھی شامل ہیں۔

اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ قواعد حماس اور دیگر عسکری گروہوں کو امدادی تنظیموں میں دراندازی سے روکنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ تاہم امدادی اداروں نے ان قوانین کو من مانا قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس فیصلے سے عام شہری آبادی شدید متاثر ہوگی، جو پہلے ہی خوراک، ادویات اور طبی سہولیات کی کمی کا شکار ہے۔

برطانیہ، فرانس، کینیڈا اور جاپان سمیت کئی ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ امدادی اداروں کی معطلی سے غزہ میں خاص طور پر صحت کی سہولیات بری طرح متاثر ہوں گی۔

نئے قواعد کے تحت امدادی تنظیموں کو اپنے ملازمین کے نام، فنڈنگ اور سرگرمیوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔ مزید یہ کہ اسرائیل مخالف بائیکاٹ کی حمایت کرنے یا اسرائیلی قیادت کے خلاف عالمی مقدمات کی حمایت کرنے والی تنظیموں کو نااہل قرار دیا جائے گا۔

اسرائیلی وزارت کے مطابق تیس سے زائد تنظیمیں ان شرائط پر پورا نہیں اتریں، جن کے لائسنس یکم جنوری سے منسوخ کر دیے جائیں گے۔ متاثرہ اداروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ جنگ بندی کے نازک مرحلے میں کیا گیا ہے، جس سے صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔

ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی عسکری سرگرمیوں میں ملوث افراد کو ملازمت نہیں دیتے۔ امدادی کارکنوں کے مطابق غزہ میں ضروری زندگی بچانے والی امداد روکنا ایک انسانی المیہ کو جنم دے سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button