تلنگانہ میں پالیسی سازی کی کمی، کے سی آر کی کانگریس حکومت پر تنقید
بی آر ایس کے صدر اور سابق وزیرِ اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کے روز کانگریس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آئے دو سال گزر جانے کے باوجود حکومت ایک بھی نئی پالیسی متعارف کرانے میں ناکام رہی ہے۔ ان کے مطابق ریاست میں حکمرانی کی جگہ ذاتی حملے اور سیاسی انتقام نے لے لی ہے۔
تلنگانہ بھون میں بی آر ایس کی قانون ساز پارٹی اور ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ کانگریس حکومت کی واحد پالیسی انہیں ذاتی طور پر نشانہ بنانا ہے، یہاں تک کہ ان کی موت کی خواہش کا اظہار کیا جا رہا ہے، جو جمہوری اقدار کے منافی ہے۔
انہوں نے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں بی آر ایس کی مضبوط کارکردگی پر پارٹی کارکنان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ نتائج عوام میں کانگریس کے خلاف بڑھتے غصے کا واضح ثبوت ہیں۔ ان کے مطابق تلنگانہ کے عوام نے حکمران جماعت کے غرور کا بھرپور جواب دیا ہے۔
سابق وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ بی آر ایس کے دورِ حکومت میں کبھی بھی اپوزیشن کو دبانے یا تشدد کا سہارا نہیں لیا گیا، جبکہ موجودہ حکومت میں بی آر ایس کارکنان پر حملے تشویشناک ہیں، جس سے سیاست میں دھونس اور جبر کو فروغ ملا ہے۔
کسانوں کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے یوریا کھیتوں تک پہنچایا جاتا تھا، مگر اب کسان اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں، جو حکومت کی زرعی شعبے سے لاپروائی کو ظاہر کرتا ہے۔



