سوشل میڈیا

اُوبر ڈرائیور کا غلط ترجمہ، قتل کی دھمکی کا وہم ٹیک ماہر خوفزدہ

دہلی میں ایک بھارتی ٹیک ماہر کی عام سی اُوبر رائیڈ اُس وقت خوفناک تجربے میں بدل گئی جب ڈرائیور کے ایک سادہ پیغام کو خودکار ترجمے نے ’قتل کی دھمکی‘ میں تبدیل کر دیا۔ اس واقعے نے سوشل میڈیا پر ہنسی کا طوفان بھی برپا کر دیا۔

ٹیک ماہر ارنَوگپتا نے بتایا کہ انہوں نے صبح اُوبر بُک کی اور ڈرائیور سے دو منٹ انتظار کی درخواست کی۔ ڈرائیور نے فوری جواب دیا: ٹھیک ہے۔
لیکن دو منٹ بعد جو نیا پیغام ملا، اُس نے گپتا کے ہوش اڑا دیے۔

پیغام کے خودکار ترجمے میں لکھا تھا:
“قتل کی دھمکی ہے”

گپتا کے مطابق:
میری ریڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ دوڑ گئی… یہ دہلی ہے، کچھ بھی ہوسکتا ہے

وہ کانپتے ہاتھوں سے فوراً ایپ کھولتے ہیں، مگر وہاں صرف یہی ایک پیغام موجود تھا۔ نہ کوئی دھمکی، نہ کوئی جھگڑا، کچھ نہیں۔

اصل حقیقت کیا تھی؟

گپتا نے ڈرتے ڈرتے “اصل متن” دیکھنے پر کلک کیا—
اور وہاں ڈرائیور نے بڑا معصوم جملہ لکھا تھا:

“مدر ڈیری کے سامنے ہوں”

لیکن Google auto-translate نے اسے بنا دیا:
“Murder deri…” → “قتل کی دھمکی”

گپتا نے لکھا:
“میں نے زندگی کی سب سے بڑی سانسِ سکون لی!”

سوشل میڈیا صارفین اس واقعے پر ہنسی سے لوٹ پوٹ ہوگئے۔
کچھ نے لکھا:
اگر مجھے ایسا پیغام ملتا تو وہیں بے ہوش ہوجاتا
دوسرے بولے:
ترجمہ ایپس، ہارر فلموں سے زیادہ خطرناک ہیں

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button