نئے سال سے پہلے بڑا فیصلہ ممکن، زیلنسکی کی ٹرمپ سے جلد ملاقات
یوکرین کے صدر وولوڈیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات قریب المستقبل میں متوقع ہے، جس سے روس۔یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں میں اہم پیش رفت کا اشارہ ملتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نئے سال سے پہلے بہت کچھ طے ہوسکتا ہے۔
زیلنسکی کے مطابق اعلیٰ سطحی ملاقات پر اتفاق ہوچکا ہے اور ایک دن بھی ضائع نہیں کیا جا رہا۔ ان کا یہ بیان امریکی خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکوف اور ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر سے مثبت گفتگو کے بعد سامنے آیا۔
امریکی قیادت جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرچکی ہے، تاہم ماسکو اور کیف کے مؤقف میں شدید اختلافات حائل ہیں۔ زیلنسکی نے عندیہ دیا کہ امن منصوبے کے تحت یوکرین مشرقی صنعتی علاقوں سے فوجی انخلا پر غور کرسکتا ہے، بشرطیکہ روس بھی پیچھے ہٹے اور علاقہ غیر فوجی زون قرار پائے جس کی نگرانی بین الاقوامی فورسز کریں۔
دوسری جانب روس نے ڈونباس کے زیر قبضہ علاقوں سے انخلا پر آمادگی ظاہر نہیں کی۔ روس پہلے ہی لوہانسک کے بیشتر اور ڈونیٹسک کے بڑے حصے پر قبضہ کرچکا ہے اور مزید مطالبات کر رہا ہے جنہیں یوکرین نے مسترد کردیا ہے۔
میدانی صورتحال میں کشیدگی برقرار ہے۔ روسی ڈرون حملوں سے یوکرینی شہر مائیکولائیف کے حصوں میں بجلی متاثر ہوئی، جبکہ یوکرین نے روسی تیل ریفائنری کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔ ماہرین کے مطابق دونوں فریق سردیوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے عام شہری شدید متاثر ہو رہے ہیں۔



