مدینہ بس حادثہ ۴۲ زائرین جاں بحق، حیدرآباد کا ایک نوجوان زندہ بچ گیا
مدینہ کے قریب پیش آنے والے ہولناک بس حادثے میں کم از کم ۴۲ عمرہ زائرین جاں بحق ہوگئے، جبکہ حیدرآباد کے علاقے عاصف نگر کا ۲۴ سالہ عبدالشعیب محمد معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا۔ شعیب کی حالت تشویشناک ہے اور وہ مدینہ کے ایک جرمن اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔
حادثہ پیر کی علی الصبح تقریباً ۱:۳۰ بجے پیش آیا، جب عمرہ زائرین کی بس تیل کے ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ خوفناک تصادم کے بعد بس میں بڑا دھماکہ اور آگ بھڑک اٹھی، جس کے باعث باقی مسافر بچ نہ سکے۔
زائرین دو حیدرآبادی ٹریول آپریٹرز کے تحت سفر کر رہے تھے:
- ال میناء ٹورز اینڈ ٹریولز، ملے پلی
- فلائی زون ٹورز اینڈ ٹریولز، مہدی پٹنم
یہ تمام زائرین ۹ نومبر کو حیدرآباد سے روانہ ہوئے تھے، عمرہ کی ادائیگی کے بعد مکہ سے مدینہ آرہے تھے کہ سفر کے دوران محرس/مفریحہ کے قریب، جو مدینہ سے تقریباً ۱۶۰ کلومیٹر دور ہے، یہ المناک واقعہ پیش آیا۔
شعیب ڈرائیور کی نشست کے قریب بیٹھا تھا، اسی وجہ سے وہ شدید زخمی ہونے کے باوجود زندہ بچ گیا۔
ذرائع کے مطابق شدید آگ کی وجہ سے شناخت کا عمل انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔ لاشوں کو کنگ فہد، میقات اور کنگ سلمان اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں مکمل احتیاط کے ساتھ کارروائی جاری ہے۔
مسافروں کی فہرست کے مطابق ۴۵ افراد میں سے ۴۲ جاں بحق، ایک زندہ، جبکہ دو کی شناخت کی تصدیق باقی ہے۔
سعودی ٹریفک ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ واقعے سے متعلق قانونی کارروائیاں جاری ہیں۔
دوسری جانب ہندوستانی قونصل خانہ جدہ اہل خانہ سے رابطے میں ہے اور ضروری دستاویزات کی تکمیل میں مدد کر رہا ہے۔
مزید تصدیق شدہ معلومات شناختی عمل مکمل ہونے کے بعد جاری کی جائیں گی۔



